کیا آپ کوپتہ ہے ہوائی جہاز اک مخصوص بلندی پر کیوں اڑتے ہیں؟
ہوائی جہاز ٹیک اوف کے بعد پہلی فرصت میں زمین سے دوری اختیار کر لیتا ہے۔ رُوٹ اور ہوائی جہاز کے حجم کے اعتبار سے یہ مختلف بلندیاں ہو سکتی ہیں۔ چھوٹے جہاز 20 ہزار فُٹ بلندی پر اُڑتے ہیں.. دو چار ہزار کم و بیش بھی ہو سکتے ہیں۔ ایویں سارے چھوٹے جہاز ایک ہی بلندی پر اڑنا شروع ہو جائیں تو وہ آپس میں ٹکرا بھی سکتے ہیں.. چناچہ انہیں ایک دوسرے سے دور رکھنے کے لیے اُنہیں الگ الگ تین چار سو فُٹ کا فاصلہ دیا جاتا ہے۔
بڑے جہاز 40 ہزار فُٹ کے لگ بھگ اُڑنا پسند کرتے ہیں.. کم و بیش کچھ کلومیٹر اوپر نیچے۔ وجہ وہی کہ سب کی ایک ہی بلندی کے باعث وہ ٹکرا سکتے ہیں، لہذا اُن سب کے بیچ میں انفرادی طور پر فاصلہ رکھا جاتا ہے۔ اس بلندی کے جہاز اپنے پروں میں سے سفید سفید ٹریل نکالتے ہیں، سفید دھواں وغیرہ۔ اُس بلندی پر درجہء حرارت اتنا کم ہوتا ہے کہ جیٹ انجن سے نکلنے والی گیسیں بھی جم جاتی ہیں۔ یعنی تقریباً منفی 50 ڈگری۔ چاہے زمین پر 46 ڈگری کی گرمی پڑ رہی ہو۔
مگر اُنہیں اتنا اونچا اُڑنے کی کیا ضرورت ہے؟ بات یہ ہے کہ کرہء ارض کی سب سے نچلی تہہ سب سے زیادہ کثیف بھی ہے اور تمام طوفان، بجلیاں، بارشیں، آندھیاں، بادل، جھکڑ وغیرہ بھی اِسی تہہ میں آتے ہیں۔ اِس تہہ کو ٹروپوسفیئر یعنی Troposphere کہتے ہیں جو سطح زمین سے شروع ہو کر 19 ہزار فُٹ تک بلند ہوتی ہے۔ یہ تہہ ہوائی جہازوں کے لیے مناسب نہیں۔ اِس تہہ سے اوپر ایک اور تہہ شروع ہوتی ہے جو کم کثیف اور پرامن قسم کی تہہ ہے، وہاں کبھی بارش نہیں ہو سکتی کیونکہ وہاں بادل نہیں ہوتے۔ الغرض وہاں تغیرات نہیں ہوتے، ہمیشہ ایک ہی ماحول رہتا ہے۔ اِس تہہ کو سٹریٹوسفیئر یعنی Stratosphere کہتے ہیں اور یہ 19 ہزار فُٹ سے شروع ہو کر 50 کلومیٹر تک جاتی ہے۔ وہاں شدید سردی ہوتی ہے چاہے نیچے جمہوریت ہو۔ اس تہہ میں ہوا پتلی ہونے کی وجہ سے ہوائی جہاز کے انجنوں کو زیادہ ہوائی رگڑ برداشت نہیں کرنی پڑتی، یوں کم فیول میں وہ طویل فاصلہ جلدی طے کر لیتے ہیں۔ اُن کی رفتار 985 کلومیٹر فی گھنٹہ تک چلی جاتی ہے۔ یوں اوپر عوامی جوابات میں سے کچھ جوابات حقیقت کے قریب ترین ہیں۔
کچھ قوانین بھی ہیں۔ کسی اور ملک کی ایرسپیس کو ٹروپوسفیئر میں عبور کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔ اِسی لیے جہازوں کو سٹریٹوسفیئر میں اونچا اڑنا پڑتا ہے۔ وٹوں کی بات نہیں، بلکہ دشمن کے میزائلوں سے بھی بچت نہیں ہو گی۔ لہذا دشمن ملک سیدھا سیدھا اپنی ایرسپیس بند کر دیتا ہے۔
چھوٹے جہازوں کے پروں کا پھیلاؤ کم ہوتا ہے اس لیے وہ 20 ہزار سے 25 ہزار فُٹ تک بلندی کے اندر رہتے ہیں۔ اس سے اوپر فضا پتلی ہوتی ہے اس لیے وہ وہاں اپنے آپ کو سنبھال نہیں سکتے۔ بڑے جہازوں کے پروں کا پھیلاؤ زیادہ، جیٹ انجن طاقت زیادہ اور رفتار تیز ہوتی ہے اس لیے وہ 40 ہزار فُٹ کی پتلی فضا میں بھی آرام سے سفر کر لیتے ہیں۔ مگر یہ جہاز 56 ہزار فُٹ سے مزید بلندی پر نہیں جا سکتے۔
البتہ آواز سے دوگنا تیز رفتار جہاز ”کانکرڈ“ 60 ہزار فُٹ بلندی تک پرواز کر سکتا تھا۔ آجکل وہ گراؤنڈڈ ہے۔ جبکہ ہیلی کاپٹروں کی انتہائے بلند پرواز 18 ہزار فُٹ ہوتی ہے کیونکہ وہ پہلی تہہ یعنی ٹروپوسفیئر سے باہر نہیں نکل سکتے.. اُن کے پَر جلتے ہیں (مطلب، بے کار گھومیں گے، ایر لفٹ ختم ہو جائے گی)۔ یہی وجہ ہے کہ ہیلی کاپٹروں کو بلند پہاڑوں میں ریسکیو کرنے میں مسائل ہوتے ہیں