ایک حیرت انگیز دریافت


ایک حیرت انگیز دریافت! سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ چیونٹیاں سردیوں کے لیے درکار اناج اور بیجوں کو جمع کرنے کے بعد اپنے گھروں میں ذخیرہ کرنے سے پہلے ان بیجوں کو آدھے حصے میں توڑ دیتی ہیں کیونکہ انہیں آدھے حصے میں توڑنے سے وہ بارش کے دوران بھی اگنے سے بچ جاتے ہیں اور ان کی بہترین حالت ہوتی ہے۔

لیکن سائنسدان اس وقت دنگ رہ گئے جب انہوں نے دریافت کیا کہ چیونٹی کے گھونسلے میں رکھے ہوئے دھنیا کے بیج 2 ٹکڑوں کے بجائے 4 ٹکڑوں میں ٹوٹ گئے تھے۔ لیبارٹری ریسرچ کے بعد سائنسدانوں نے دریافت کیا کہ ایک دھنیا کا بیج دو حصوں میں تقسیم ہونے کے بعد بھی اگتا ہے، لیکن چار حصوں میں تقسیم ہونے کے بعد بھی وہ اگ نہیں سکے گا۔ تو یہ ننھی ننھی مخلوق یہ سب کیسے جانتی ہے؟ انسان بہت کم جانتا ہے، دوسری مخلوقات سے سیکھنے کو بہت کچھ ہے۔

Leave a Comment